کیا آپ اسامہ بن لادن کے بارے میں جانتے ہیں؟

اسامہ بن لادن کا مکمل نام اسامہ بن محمد بن عوض بن لادن ہے ........ اسامہ بن لادن 10 مارچ 1957ء کو سعودیہ عرب کے دار الحکومت ریاض میں پیدا ہوئے۔ امریکا کی دہشت گردوں کی فہرست میں ان کا نام شامل ہے۔ امریکیوں کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے اسامہ بن لادن کو یکم مئی 2011ء کو ایبٹ آباد میں قتل کر دیا۔
اسامہ بن لادن کا تعلق سعودی عرب کے مشہور رئیس خاندان بن لادن خاندان سے ہے ........   اسامہ بن لادن محمد بن عوض بن لادن کے صاحبزادے ہیں  ........    اسامہ بن لادن نے ابتدائی تعلیم سعودی عرب سے ہی حاصل کی بعد ازاں انہوں نے ریاض کی کنگ عبد العزیز یونیورسٹی سے ماسٹر ان بزنس ایڈمنسٹریشن (MBA)کیا ........   


عملی میدان:
 اسامہ بن لادن نے مشہور عرب عالم دین شیخ عبد اللہ عظائم کی تحریک پر اپنی تمام خاندانی دولت اور عیش و آرام کی زندگی کو خیر باد کہہ کر کمیونسٹوں سے  افغانستان میں جہاد کیا۔
۔1991ء میں صدام کے کویت پر حملے کے بعد شاہ فہد نے عرب کی سلامتی کو بچانے کے لئے امریکہ سے اتحاد کر لیا ........  جس کے نتیجے میں شاہی خاندان اور اسامہ کے مابین تلخی پیدا ہو گئی اور بالآخر 1992ء میں اسامہ بن لادن کو اپنا ملک چھوڑ کر سوڈان جانا پڑا .......... ملک بدری کے دوران اسامہ نے امریکہ کے خلاف عرب نوجوانوں میں تحریک چلائی اور  امریکی مفادات پر حملوں کا مشہور فتویٰ بھی جاری کر دیا ..........   1996ء میں اسامہ بن لادن اپنے ایک پرائیویٹ چارٹرڈ جہاز کے ذریعے دوبارہ افغانستان پہنچے جہاں انہیں طالبان کے امیر ملا محمد عمر اخوند کی جانب سے امارات اسلامیہ افغانستان میں سرکاری پناہ حاصل ہو گئی  ..........  1997ء میں امریکی صدر بل کلنٹن نے اسامہ بن لادن کی حوالگی کے لیے طالبان پر دباؤ ڈالا مگر طالبان نے اپنے مہمان کو امریکا کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ..........  جس کے بعد طالبان اور امریکا میں تلخی کافی بڑھ گئی .......... 1998ء میں امریکا نے کروز میزائل سے افغانستان اور سوڈان پر حملہ کیا اور اسامہ بن لادن کو شہید کرنے کی سرتوڑ کوشش کی ........... 
اسامہ بن لادن سے خوفزدہ  امریکی حکومت نے 11 اکتوبر2001ء کو امریکا کے شہروں نیو یارک اور واشنگٹن میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کا الزام محض ایک گھنٹے کے اندر ہی ہزاروں میل دور بیٹھے اسامہ بن لادن پر لگا دیا .......... اس الزام کے بعد امریکہ نے  اکتوبر 2001ء کے وسط میں افغانستان پر دھاوا بول دیا .......... یکم اور دو مئی 2011ء کی درمیانی شب تین امریکی فوجی ہیلی کاپٹر نے پاکستانی سرحد عبور کر کے ایبٹ آباد میں آپریشن کیا جس کے بعد امریکہ نے دعوہ کیا کہ اس نے اس آپریشن میں اسامہ بن لادن کو شہید کر دیا  ...........  مشہور امریکی صحافی سیمور حرش نے اسامہ کی اس حملہ میں موت پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی روئداد جھوٹ پر مبنی ہے۔
بلا شق اسامہ بن لادن ایک عزیمت کا نام تھا ..........  ایک تحریک کا نام تھا ..........  ایک جذبہ کا نام تھا .......... اسامہ بن لادن نے دنیا کفر کا جینا حرام کرکہ رکھ دیا ہے..........  رب کریم ہمیں بھی ایسی جرات، ہمت، غیرت اور استقامت نصیب فرمائے ..........  آمین

No comments:

Powered by Blogger.