سائنسی میدان میں مسلم سائنس دانوں کی لازوال خدمات

سائنسی میدان میں مسلم سائنس دانوں کی لازوال خدمات:


روئے زمین پر مسلمانوں کی سائنسی ایجادات اور خدمات کی فہرست بہت زیادہ طویل ہے ----- تقریباً ہر قابل استعمال چیز کی ایجاد و دریافت میں مسلمان پیش پیش رہے----- ایسی ایسی ایجادات کے مسلمان موجد ہیں کہ اہل یورپ حیران ہوگئے----- توپ،بارود،بندوق مسلمانوں کی تخلیقی سفر کا حصہ ہیں-----   میر فتح نامی ایک مسلم سائنسدان نے ایک ایسی بندوق بنائی تھی جو بیک وقت بارہ فائر کرتی تھی ----- میر فتح نے ایک خود کار بندوق بھی بنائی تھی----- افریقہ کے ایک مسلم سائنسدان سردار یعقوب نے توپ بنائی----- سب سے پہلی گھڑی بنانے والا بھی مسلم سائنسدان تھا جسے ابن یونس کے نام سے یاد کیا جاتا ہے----- گھڑیاں بنانے کے میدان میں مسلمانوں نے بڑی بڑی گھڑیاں اور گھڑیال بنائے----- کاغذ بنانے کی صنعت میں بھی مسلمانوں نے بے پناہ ترقی حاصل کی----- کاغذ کے اصل موجد چینی تھے لیکن وہ لوگ کاغذ کو مشکل سے بناتے تھے لیکن مسلمان سائنس دانوں نے اس پر تحقیقات کرکے کپڑے،گھاس پوس،درختوں کی لکڑیوں سے کاغذ بنانے کو رواج دیا----- گندھک کا تیزاب موجودہ صنعت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے----- یہ تیزاب بھی مسلم سائنسدان جابر بن حیان کی تخلیق تھی----- اس عظیم شخص نے شورے کا تیزاب،نمک کا تیزاب اور کپڑے کو رنگنے کے طریقے ایجاد کیے----- چیچک کا ٹیکہ بھی ایک مسلم سائنسدان نےبنایا تھا----- اندلس کے ایک مسلم سائنسدان نے سب سے پہلے عینک کا شیشہ تیار کیا----- مسلم سائنسدانوں کا بڑا کارنامہ جسکی وجہ سے آج انسان کمپیوٹر بنانے کے قابل ہوا، ریاضی کا علم ہے----- اہل عرب جیومیٹری ٹرگنومیٹری کے موجد ہیں----- اہل یورپ نے الیکٹرونکس کے میدان میں ترقی کی جو الجبرا کی بدولت تھی،اور خالصتاً یہ مسلمانوں کی ایجاد تھی----- مسلمان سائنسدان عمر خیام نے واضع کیا کہ ایک سال میں 365 دن پانچ گھنٹے 50منٹ ہوتے ہیں----- جدید تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ سال میں 365دن ،5 گھنٹے،48منٹ اور48 سیکنڈ ہوتے ہیں----- یہ تھیں مسلمانوں کی تابندہ تاریخ میں سے کچھ عظیم مسلم سائنسدانوں کی مختصر ترین خدمات ----- جو کہ در حقیقت بہت طویل تھیں----- اور یہ مسلمانوں کی علمی و عملی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ازقلم --محمد شعیب ندیم

No comments:

Powered by Blogger.